Tuesday, 23 September 2014

میرے لوگو !!!


خُدا کی مہربانی ہے
میرے رب نے مُجھے بےحد نوازا ہے
یہاں پردیس میں مُجھ کو ہر اک نعمت مُیسر ہے
مگر یہ دل بہت بے چین رہتا ہے
سسکتا ہے
مچلتا ہے
اُنھی گلیوں میں ننگے پاؤں پھرنے کو
جہاں میں نے میرے بچپن جوانی کے سُنہرے دن گُزارے تھے
وہاں کی بارشوں میں بھیگ کر بیمار پڑنے اور بہتی ناک چادر میں سُڑکنے کو
وہاں ہر عُمر اور سائز کے بچوں سے بھرے صحنوں میں اُن کا شور سُننے کو
وہاں باورچی خانوں سے نکلتی خُوشبوُؤں میں سانس لینے کو
وہاں پہ کوسنے دیتی ہوئی ماؤں پہ باپوں کے بگڑنے کا بہت دلچسپ منظر دیکھنے اور اُن پہ ہنسنے کو
وہاں فُرصت سے بیٹھے اُونگتے بُوڑھوں سے آُن کی نوجوانی میں ہوئے قصوں کے سُننے کو
بڑے چھوٹوں سے بالکل مُفت ملتے مشورے بڑھ بڑھ کے لینے کو
بہت ہی دل مچلتا ہے
تڑپتا ہے
سسکتا ہے
میرے لوگو
میں جیسی ہوں
جہاں بھی ہوں
تُمہی سے ہوں
میں تُم سے پیار کرتی ہوں
ثمینہ تبسُم

No comments:

Post a Comment