Tuesday, 23 September 2014

آج کل ان اسلام آباد !!!


" سُنتے ہو جی کیا کہتی ہُوں ؟ "
" کیا کہتی ہو ؟ "
" کب آؤ گے ؟ "
" جب تُم چاہو "
" سچ کہتے ہو ؟ "
" سچ کہتا ہوں "
" مت جاؤ ناں "
" لو نہیں جاتا "
" فُون کرو کہ دھرنے پہ ہو ۔۔۔ آ نہیں سکتے "
" کر دیتا ہوں ۔۔۔۔ تُم تو میری جان ہو جانم ۔۔۔ آجاؤ ناں "
" چھوڑو بھی یہ چُوما چاٹی ۔۔۔۔ اس سے پہلے بتی جائے کپڑے دھو لو "
" آلو گوشت بنا کے تُم بھی آجانا ریڈ زون کے اندر "
" پہلے ہم تقریر سُنیں گے ۔۔۔ نعرے بازی بھی کر لیں گے "
" پھر کل کس نے کیا کرنا ہے ۔۔۔ ڈسکس کر کے گھر آئیں گے "
" سُنتے ہو جی ۔۔۔۔۔۔۔
ثمینہ تبسُم

No comments:

Post a Comment