Saturday, 2 August 2014

چور!!!



بظاہر سب ٹھیک ہے
وہی خُوبصورتی سے بنے بال
نفاست سے کٹے ناخُن
اور خُوش لباسی

کھانا پینا
واک پہ جانا
کتابیں پڑھنا
ٹی وی دیکھنا 
بات سُن کے سمجھنا اور مُسکرا دینا

سبھی کُچھ ہے
مگر اُس کی ویران آنکھیں دیکھی نہیں جاتیں
اگرچہ وہ ہے 
مگر اسے نہیں معلوم کہ وہ کون ہے

اُس کی یادوں کا خزانہ سفاک الزائمرز نے چوری کر لیا ہے
اور اُس چور کا کوئی کُچھ نہیں بگاڑ سکتا 

ثمینہ تبسُم

No comments:

Post a Comment