Monday, 11 August 2014

مُحبتی !!!



میں وہ راز ہوں
میں وہ آگ ہوں
میں وہ داغ ہوں 
میرے بھولییا

جو نہ کُھل سکا
جو نہ بُجھ سکا
جو نہ دُھل سکا
میرے کملییا

میں خیال ہوں
میں سراب ہوں
میں شباب ہوں
میرے رانجھیا

نہ سمٹ سکوں
نہ ہی مل سکوں
نہ ٹھہر سکوں
میرے ہیریئیا

مُجھے اپنا کر
مُجھے پیار کر
مُجھے دل میں رکھ
میرے سوہنییا

میں مُحبتی
میں مُحبتی
میں مُحبتی
میرے جوگیا

ثمینہ تبسُم

No comments:

Post a Comment