Tuesday, 11 November 2014

طلسم


 اور
یہ میں ہوں
کہ ہے کوئ جادُو گری

اور
یہ تُم ہو
کہ ہے اسمِ اعظم کوئی
لذتِ عشق سے بڑھ کے کُچھ بھی نہیں
بس یہی
بس یہی
بس یہی
ثمینہ تبسُم

No comments:

Post a Comment