میں اُس مٹی کی مٹی ہوں
جس مٹی میں دل اُگتے ہیں
وہ دل جو فیض اور جالب ہیں
وہ دل اشفاق ہیں قدرت ہیں
وہ دل فہمیدہ ، عذرا ہیں
وہ دل جو نُور جہاں بھی ہیں
وہ دل جو سوہنی ، ہیر بھی ہیں
وہ دل جو رانجھے مرزا ہیں
وہ دل۔۔۔۔ دل والوں کے دل ہیں
جو اُس مٹی میں اُگتے ہیں
میں اُس مٹی کی مٹی ہوں
دل والی ہوں
دل والی ہوں
جس مٹی میں دل اُگتے ہیں
وہ دل جو فیض اور جالب ہیں
وہ دل اشفاق ہیں قدرت ہیں
وہ دل فہمیدہ ، عذرا ہیں
وہ دل جو نُور جہاں بھی ہیں
وہ دل جو سوہنی ، ہیر بھی ہیں
وہ دل جو رانجھے مرزا ہیں
وہ دل۔۔۔۔ دل والوں کے دل ہیں
جو اُس مٹی میں اُگتے ہیں
میں اُس مٹی کی مٹی ہوں
دل والی ہوں
دل والی ہوں
ثمینہ تبسُم