Wednesday, 16 July 2014

اے کاش !!!


تو چاند چہروں پہ تارا آنکھوں میں خاب جگتے 
تو صحن ـ دل میں گُلاب کھلتے
تو گھر کے آنگن میں فاختائیں برات لاتیں
تو امن دُلہا کے سہرے گاتے
عُروس ـ راحت کے ہاتھ خُوشیوں کی مہندی سجتی
وصال ہوتے
نہال ہوتے
جو ہم مُحبت کی راہ چلتے

تو یہ نہ ہوتا 
جو ہو رہا ہے

ثمینہ تبسم

No comments:

Post a Comment