Saturday, 5 July 2014

ٹُوٹتے رشتے !!!


آج کی تاریخ کا 
یہ وقت 
اور یہ دن
کہ جب تُم نے 
مُجھے خُود سے علیحدہ کر دیا ہے

مُجھے معلوم ہے
کہ وقت کی بہتی ہوئی لہریں
ہمیں مصروفیت کے پانیوں میں غرق کر دیں گی

مگر پھر بھی
یہی کہنا ہے تُم سے
سمعے کی ڈور سے لپٹے
جہاں چاہو
چلے جاؤ
مگر اتنا یقیں رکھنا
میرے ہونٹوں پہ جب بھی کُچھ دُعا کے پُھول مہکیں گے
تو یہ خُشبُو
کڑے وقتوں میں
چھایا بن کے
تُم کو شانتی دے گی
مُحبت کی خُوشی دے گی
تُمہیں روشن صبح دے گی
 
ثمینہ تبسم

No comments:

Post a Comment