Friday, 20 June 2014

گُناہ !!!


نہ اپنی کہنا
نہ میری سُننا
خاموش رہنا
جہان بھر کی کتابیں پڑھنا
ہُنر میں اپنے کمال کرنا
لباس اعلی‘
سنگھار عُمدہ
زمانے بھر کو غُلام کرنا
مگر کبھی جب بدن پہ خاہش کی ننھی کلیوں میں پُھول آئیں
کبھی نگاہوں کی برف پگھلے
کبھی جو راتوں کے پچھلے پہروں میں نیند ٹُوٹے
تو کُچھ نہ کہنا
یہ یاد رکھنا
گُناہ کا فتوی‘ لگے گا تم پہ
یہ شجر _ ممنُوع پہ اُگنے والا ثمر تُمہیں بھیک میں ملے گا
خموش رہنا
خموش رہنا
خموش رہنا
ثمینہ تبسم

No comments:

Post a Comment