Monday, 30 June 2014

یکم جُولائی !!!


وہ سارے قصے جو مذہب مُجھے سُناتا تھا
وہ سب سبق جو کتابیں مُجھے پڑھاتی تھیں
وہ زندگی جسے جینے کا حق سبھی کو ہے
وہ سارے سچ ہیں مُجسم میرے کنیڈا میں
ہر اک کو چھت بھی مُیسر ہے روٹی کپڑا بھی
یہاں پہ بُوڑھوں کو سارے حقُوق ملتے ہیں
یہاں پہ عورتوں بچوں کی جاں سلامت ہے
یہاں پہ راتوں کو دُنیا سکوں سے سوتی ہے
یہ وہ جہاں ہے جہاں رہنے والے لوگوں کو
کسی کے رنگ نسل خُوں سے کوئی مسلئہ نہیں
یہاں کے لوگ مذاہب کو گھر پہ رکھتے ہیں
یہاں پہ کوئی جہنُم نہیں نہ کافر ہیں
ہر اک کے واسطے سب ایک سا یہاں پہ ہے
کہ سارے سچ ہیں مُجسم میرے کنیڈا میں
یوم ـ آزادی مُبارک کنیڈا
ثمینہ تبسم

1 comment: