کارو کاری !!!
آہ فرزانہ اقبال !!!ایک حاملہ کو یوںپتھروں کی بارش سےمار ڈالنے والےوحشیؤ۔۔۔۔۔۔گنہگارو۔۔۔۔۔۔تُم سے پُوچھتی ہوں میں
ظالمو بتاؤ تو
کس طرح ہنسو گے تُم
زندگی کی خوشیؤں پہ
کیسے سو سکو گے اب
بین کرتی راتوں میں
کس طرح کرو گے اب
پیار اپنے بیٹوں سے
کس طرح چلو گے تُم
اس زمین پہ جس کو
تُم نے ایک بیٹی کے
خون سے جلا ڈالا
نفرتوں کی تصویرو
اس جہاں کی سب مائیں
بہنیں بیٹییاں تم کو
بد دُعائیں دیتی ہیں
لعنتی سمجھتی ہیں
ثمینہ تبسم
No comments:
Post a Comment