Saturday, 7 June 2014

کارو کاری !!!


آہ فرزانہ اقبال !!!

ایک حاملہ کو یوں
پتھروں کی بارش سے
مار ڈالنے والے
وحشیؤ۔۔۔۔۔۔
گنہگارو۔۔۔۔۔۔
تُم سے پُوچھتی ہوں میں

ظالمو بتاؤ تو
کس طرح ہنسو گے تُم
زندگی کی خوشیؤں پہ
کیسے سو سکو گے اب
بین کرتی راتوں میں
کس طرح کرو گے اب
پیار اپنے بیٹوں سے
کس طرح چلو گے تُم
اس زمین پہ جس کو
تُم نے ایک بیٹی کے
خون سے جلا ڈالا

نفرتوں کی تصویرو
اس جہاں کی سب مائیں
بہنیں بیٹییاں تم کو
بد دُعائیں دیتی ہیں
لعنتی سمجھتی ہیں

ثمینہ تبسم

No comments:

Post a Comment