پرندے !!!
ابھی کُچھ دیر پہلے تکیہاں کے بند دروازوں کے پیچھےزندگی زندہ سی لگتی تھیکبھی ہستی تھیروتی تھیکبھی فریاد کرتی تھی
“ اسے دیکھیں ذرا امی
یہ مُجھ کو مُنہ چڑاتا ہے “
“ بُہت جُھوٹی ہے یہ امی
میں اس سے دُور بیٹھا ہوں “
“ نہیں کھانی مُجھے یہ بد مزہ سبزی
مُجھے انڈا پراٹھا دو “
“ آپ اپنے لاڈلے کو کُچھ نہیں کہتیں
مجھے ہی بس جھڑکتی ہیں “
اور اب .........
اتنے بڑے گھر میں
سوائے میری سانسوں کے
سبھی کُچھ مر گیا ہے
پرندے اُڑ چُکے ہیں
گھونسلہ خالی پڑا ہے
ثمینہ تبسم
No comments:
Post a Comment